Chitral Today
Latest Updates and Breaking News. Editor: Zar Alam Khan.

DDAC not satisfied with working of govt depts.

چترال (گل حماد فاروقی) ڈسٹرکٹ ڈیڈکشن اکاؤنٹس کمیٹی کا اہم اجلاس زیر صدار ت رکن صوبائی اسمبلی اور چئیرمین ڈیڈکشن کمیٹی سلیم خان ڈپٹی کمشنر چترال کے دفتر میں منعقد ہوا۔ جس میں تمام سرکاری محکموں کے سربراہان، نمائندوں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عبدالاکرم نے شرکت کی۔ 448اجلاس میں ایم پی اے سلیم خان نے محکمہ تعلیم، سی اینڈ ڈبلیو، پبلک ہیلتھ، صحت، میونسپل انتظامیہ، آبپاشی، اور دیگر محکموں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کااظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے ہم بڑی مشکل سے فنڈ لاتے ہیں جو یہاں آکر یا تو کمیشن کا شکا ر ہوجاتا ہے یا اس فنڈ سے صحیح کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم محتلف مقامات پر نئے سکول تعمیر کروانا چاہتے ہیں یا پہلے سے موجود سکولوں میں نئے کلاس روم بنانا چاہتے ہیں مگر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی طرف سے بروقت Feasibility رپورٹ ان کو موصول نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت پر نہایت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف چترال ہسپتال میں بلکہ دیگر علاقوں کے محتلف ہسپتالوں میں عوام کو نہایت مشکلات کا سامان کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ رورل ہیلتھ سنٹر وریجن میں ایکسرے مشین کئی سالوں سے حراب پڑا ہے اور وہاں نان کسٹم پیڈ ایمبولینس کو حریدا گیا ہے جو قانونی طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائی پاس روڈ پچھلے پانچ سالوں سے التوا کا شکار ہے اور ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا جبکہ تارکول کا کام بھی اس موسم میں نہیں کرنا چاہئے۔ پبلک ہیلتھ انجنرنگ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ چترال میں پبلک ہیلتھ انجنرینگ کے کوئی بھی آبنوشی کا منصوبہ کامیاب نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گولین واٹر سپلائی سکیم پر کروڑوں روپے لاگت آئی مگر پائپ لاین نہایت حطرناک طریقے سے لایا گیا ہے جو کسی بھی وقت سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوکر کروڑوں روپے ڈوب سکتے ہیں جبکہ آیون، ارندو، بونی، پرواک میں بھی پینے کی پانی کی منصوبے ابھی تک ناکام نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں لاکھوں روپے کی ڈیزل جنریٹر پچھلے حکومت میں لایا گیا تھا مگر ابھی تک اسے استعمال نہیں کیا گیا ہے جو ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے میونسپل انتظامیہ اور سی اینڈ ڈبلیو کے ترقیاتی کاموں میں کمیشن لینے پر نہایت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تو یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے۔زنانہ سکولوں کا حالت بھی کچھ زیادہ بہتر نہیں تھی اور استانیوں کی غیر حاظریوں کی بہت شکایت آرہی ہے۔ انہوں نے تمام محکموں کے سربراہان کو متبہ کیا کہ جتنے بھی ترقیاتی منصوبے ادھورے پڑے ہیں انہیں جلد از جلد مکمل کرے ورنہ انہیں مجبوراً کچھ اور سوچنا پڑے گا۔

]]>

You might also like

Leave a Reply

error: Content is protected!!