Chitral Today
Latest Updates and Breaking News

Lack of facilities in DHQ hospital belies govt's claims

ہسپتال میں ایکسرے مشین خراب ہے ۔ بجلی ندارد ، مریض ا دویات سابقہ کی طرح اب بھی بازارسے خریدنے پر مجبور ہیں ، مستہزاد یہ کہ غریب لوگوں سے بچوں کے ختنے کی فیس کے نام پر پیسے بٹورے جارہے ہیں ۔ جبکہ ایم ایس کو اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے ۔ چترال بروز کے رپائشی محمد نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں ایکسرے خراب ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے معصوم بچے کے ٹانگ کا ا یکسرے کرنے سے محروم ہے کیونکہ پرائیویٹ کلنک میں وہ اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب و نادار مریضوں کو ہسپتال میں دُھتکارا جاتا ہے ۔ اور مشینریز کی خرابی کی ذمہ داری اور مرمت حکومت پر ڈال کر خود کو بری الزمہ قرار دیتے ہیں ۔ جبکہ تعجب کی بات یہ ہے کہ پرائیویٹ کلنک میں بڑی تعداد میں مریضوں کے ایکسرے کئے جاتے ہیں ۔ اس کے باوجود وہ کبھی خراب نہیں ہوتے ۔ اس حوالے سے جب ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایکسرے مشین میں خرابی آئی ہے اور مشینری میں ایسی خرابیاں آتی رہتی ہیں ۔ اس سلسلے میں وہ صوبائی ہیلتھ کو خط لکھیں گے جس کے بعد مشین کی مرمت کیلئے مکینک پشاور سے چترال آجائے گا ۔ جبکہ ایکسرے مشین اپریٹر سردار خان کے مطابق تین مشین موجود ہیں ۔ جن کیلئے 220وولٹیج کی صحٰح بجلی درکار ہے ۔ اس کے بغیر ان مشیوں کو استعمال کرنا نقصان کا باعث ہو گا ۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بچوں کے ختنے کی فیس کے طور پر بھی بھاری رقم لی جاتی ہے ۔ جبکہ ایم ایس کے مطابق اس قسم کی فیس ہسپتال کے اندر وصول کرنا غیر قانونی ہے ۔ اس کے باوجود فیس وصولی کا سلسلہ جاری ہے ۔ عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے اقدامات کے باوجود غریب لوگوں کی ہیلتھ فیسلٹی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ اور لوگ بدستور مشکلات کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یاتو حکومت کے اعلانات کھوکھلے ہیں ۔ یا انہوں نے ہسپتالوں کے انتظامات نااہل افیسروں کے سپرد کی ہے ۔ جو عوام تک سہولیات پہنچانے کی اہلیت نہیں رکھتے ۔ اور بدنامی صوبائی حکومت کے گلے پڑتی ہے ۔]]>

You might also like

Leave a Reply

error: Content is protected!!