اسماعیلی ولنٹئیر کور کی کارکردگی؟

10
شیرولی خان اسیر

تشریف آوری کے دنوں میں اسماعیلی رضار تنظیم کی ہم سب نے تعریف کی کہ انہوں نے ایک ہفتے کے اندر 160کلومیٹر کچی سڑک کی مرمت و صفائی کا کام مکمل کیا اگرچہ اس رضاکارانہ کام میں سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے بھائیوں نے بھی بھرپور حصہ لیا اور اسماعیلی کمیونٹی کے دوسرے افراد نے بھی اپنا حصہ ڈالا تاہم نام اسماعیلی ولنٹئیر کور کا لیا گیا کیونکہ لیڈ رول اس کا تھا

اس طرح دیدارگاہ کی تعمیر میں بھی سب نے اپنا بہترین کردار ادا کیا جو قابل تحسین ہے-بونی کی سنی برادری کی خدمات کا اعتراف تشریف آوری کے دن بھی بار بار کیا گیا- 9دسمبر کے دن میں نے جو دیکھا اور تجر بہ کیا وہ کچھ حوصلہ افزا نہیں تھا بلکہ ولنٹئیرز کی متذکرہ بالا کارکردگی کو دھندلا دیا- والنٹئیر کے جوانوں کی اکثریت کو ولنٹئیر کی اوصاف سے خالی پایا-

ان کا سلوک غیر مہذبانہ تھا خاص کرکے جماعت کے سینئیر ممبران اور ریٹائرڈ مذہبی عہدیداروں کے ساتھ ان کا برتاؤ قابل افسوس تھا- ان کی سروس نہ ہونے کے برابر تھی- پنڈال کے اندر سینئیر سٹیزنس کے ساتھ ان کا رویہ ہتک امیز تھا- لوگ پانی کو ترستے رہے مگر پانی کا ایک بوند میسر نہیں تھا- واش رومز میں پانی نہیں تھا اور واشرومز تک پہنچنا بوڑھے اور کمزور لوگوں کے لے عذاب سے کم نہیں تھا- امام زمان کی آمد سے پہلے پنڈال میں نظم و ضبط برقرار نہ رکھ سکے- جب حاضر امام کا ہیلی کاپٹر فضا میں نمودار ہوا تب خود بخود نظم و ضبط بحال ہوا- دس بارہ سالکے بچے ولنٹئیرز کی وردیاں پہنے ازادانہ گوم رہے تھے اور عام لوگوں کیلیے زحمت کا باعث بن رہے تھے-

خواتین نے بھی خاتون ولنٹئیرز کی ناقص کارکردگی کی شکایت کی اور بتایا کہ جب بچوں کو پشاب کے لیے باہر لے جاتی تھیں تو واپس کرنے میں ناکام رہتی تھیں جس کا ثبوت لاوڈ سپیکر سے والدین سے بچھڑے بچوں کے متعلق لمحہ بہ لمحہ اعلان ہوتا رہنا تھاجو امام زمان کے تشریف لے جانے کے بعد رات 8بجے کے بعد بھی جاری رہا- یہ سارا کچھ پیبڈال میں مامور ولنٹئیرز کی ناقص کارکردگی ظاہر کر رہا تھا- ولنٹئیرز کو درست تربیت نہیں ملی تھی اس لیے وہ ولنٹئیر کم اور پنجاب پولیس زیادہ لگتےتھے-

اسماعیلی کونسل کو چاہیے کہ ولنٹئیر کورکی خامیاں دور کرکے اس کی ساکھ بحال کرے ولنٹئیرز کی ناقص کارکردگی کے علاوہ انتظامیہ کے کام میں بھی نقائص کی کمی نہیں تھی جو ہر قدم پر نظر آرہی تھی- دیدار کرنے والوں کی نشست کی ترتیب سے لے کر فوٹ پاتھس تک ہر چیزبد انتظامی کا نقشہ پیش کر رہی تھی میں ان ولنٹئیر جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہو ں جو پرواک، مستوج، چوئینج، چپاڑی، کارگین، بریپ، دیزگ، بانگ اور اس سے آگے ہر گاوں میں کیمپ لگائے 5 دسمبر سے لے کر کے 11 دسمبر تک رات دن انے جانے والوں کی خبر گیری کی- دیدارگاہ آکر اپنے امام کی دیدار کی بجائے دیدار کے لیے انے اور واپس جانے والوں کو روٹی، پانی، دوائی اور دوسری ضرورت کی اشیا مہیا کرتے رہے-ایسے ولنٹئیرزم کو امام بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں

10 Comments
  1. kashi says

    i totally agreed with aseer sahib.. there is nothing wrong to discuss here in print media.

  2. irfan ullah says

    respected teacher i m totally disagree with u you want to informed the council not media

  3. javed says

    It was informed well in time by the council that,social media may not be used regarding dedar by any member of the community. There is a proper forum to address such like issues. Being a senior member of the community, your valuable guidance was needed at this point.
    Thanks.

  4. Anwar ullah says

    Usdad e Muhtaram ta lo bilkul sahe. Ispa tasar bo mazirat kosiyan tatan takleef beko wa jamat to sar de.

  5. Mirza Naeem baig says

    Dear ustad this not media related message.

  6. Mir hakeem says

    Thank you sir for guiding and noted the points

    1. Shafiq Iqbal says

      Respected Sir Don,t need to discuss it in Media

  7. Ppp mastuj says

    It would be better if you address this letter to National Council instead of publishing it in media like this. One does not expect such comments from a senior ustad like you.thanks

  8. ijaz ahmad says

    the people faced inconvenience because of the sheer negligence on the part of the management concerned…

  9. Insha Ali Syedzada says

    You are right Sir
    But next time we shall do well inshallah

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected!!