دیر آید درست آید
خبر ہے کہ احتساب عدالت نے اب بے رحم احتساب کا عمل شروع کر دیا ہے۔یہ انتہائی خوش آیئندخبر ہے کیونکہ ہر پاکستانی کی یہ آرزو ہے کہ جن لوگوں نے بدعنوانی کرکے ملک کومقروض کردیا ہے اور ہر پاکستانی کوکم و بیش ایک لاکھ روپے کا قرضدار بنادیا ہے اُن کا بے رحم احتساب ہو ، تاکہ عو ام کو معلوم ہو کہ جو لوگ دو لت کے بل بوتے پر سیاست کے میدان میں کود پڑتے ہیں اور حکمران بنکرعوام کا مذید خون چوسنے کی کوشش کرتے ہیں اُنکے پاس یہ دولت آئی کہاں سے؟
اس وقت تو احتساب ان لوگوں کا ہو رہا ہے جو سیاست میں ہیں۔اُمید ہے کہ احتساب کا یہ عمل صرف سیاستدانوں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اسکا دائرہ وسیع ہو کر اُن تمام سر کاری اہلکاروں کو بھی اپنے لپیٹ میں لیگا جو اپنے عہدوں کا نا جائز استعمال کرکے قوم کو لوٹ لیتے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ کام ہے بڑا مشکل ہے کیونکہ سر کاری اہلکاروں میں بہت سے ایسے لوگ ہونگے جن کا تعلق پہلے ہی دولتمند گھرانوں سے ہو گا یا پھر ایسے اہلکار ہونگے جن کا سر کاری ملازمت کے علاوہ اپنا کوئی ذاتی کار و بار بھی ہوگا تاہم ان سرکاری اہلکاروں میں ایسے لوگ بھی ضرور ہونگے جو پہلے سے مالدار ہونگے اور نہی ان کا اپنا کوئی ذاتی کار بار ہوگا۔پھر بھی انکی مالی حیثیت کئی گنا بڑھ جاتاہے۔یہ بات سمجھ میںآنے والی نہیں ہے کیونکہ پاکستان میں ایک سرکاری اہلکار کوجو تنخواہ ملتی ہے اس کے بل بوتے پر دولتمند لوگوں کے صف میں شامل ہونا بڑا مشکل ہے۔
چنانچہ احتساب میں ہر اس آدمی کو شامل کرنا بیحد ضروری ہے جس کے اساسے اسکی جائز ذرائع آمدنی سے مطابقت نہ رکھتے ہوں۔تاکہ لوگوں کو معلوم ہو کہ جو کچھ وہ کمایا ہے وہ کہاں سے آیا ہے؟
اگر چہ بے رحم احتساب کا یہ عمل بہت پہلے شروع ہو جانا چاہئے تھا تاہم گزشتہ را صلوات ائندہ را احتیاط۔جو کام اب شروع کیا گیا ہے وہ انشاء للہ پا یہ تکمیل تک پہنچ جائگا اور آئندہ نسلوں کے لئے ا یک مثال کے طور پر باقی رہیگا کیونکہ سیانوں کا قول ہے کہ ۔دیر آید درست آید۔
سعیداللہ جان
کوراغ